حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائدملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ پابندی اور آزادی کو سلب کرنا مسئلہ کا حل نہیں، اصل مسئلہ رول آف لاءکا قیام ،قانون کی عملداری کو یقینی بنانا اور قانون کے منافی سرگرمیوں کو روکنا ہے اس میں بھی اگر حکمت عملی اور افہام و تفہیم کے ساتھ سنجیدہ اقدامات کئے جائیں تو حالات مختلف ہوسکتے ہیں ۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ اگر حکومت معاہدے کی پاسداری نہ کرسکے تو ایسا معاہدہ کرنا ہی نہیں چاہیئے، ایسا معاہدہ کر لینے کے بعد کسی ایک فریق پر ذمہ داری عائد کرنا قرین انصاف نہیں ۔
آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اس ملک میں پالیسیاں حقائق کو مدنظر رکھ کر نہیں بنائی جاتیں اسی طرح اقدامات بھی حقائق کے برعکس کیے جاتے ہیں۔لہذا ملک میں جب تک آئین اور قانون کی بالادستی کے ساتھ انصاف کی فراہمی نہیں ہوگی اس وقت تک ملک میں امن وترقی ممکن نہیں۔